قرآن کی جھوٹی قسم کھانا
اگر کوئی قرآن مجید کی جھوٹی قسم کھائے اور بعد میں شرمندہ ہو تو اس کا کیا فریضہ ہے؟
باکسینگ کے جایز ہونے حکم
باکسینگ کے خطرات کو دیکھتے ہوئے اس بارے میں کیا حکم ہے؟
ائمہ (ع) کےنام کے ساتھ اللہ لگانا
کچھ عرصہ سے تہران کی بعض مجالس اور انجمنوں میں اس طرح کے اشعار پڑھے جا رہے ہیں جس میں ائمہ کے مبارک اسماء کے ساتھ لفظ جلالہ اللہ کو جوڑا جا رہا ہے جیسے شاعر کے مطابق میں علی اللہی، حسین اللہی، زینب اللہی ہوں کیا یہ جایز ہے؟
ایسی حدیث نقل کرنا جس کی صحت کا یقین نہ ہو
اگر کوئی انسان اہل بیت علیہم السلام سے کوئی حدیث بقل کرے جبکہ اسے اس کے صحیح ہونے کا یقین نہ ہو مگر چونکہ سننے والے عوام الناس ہیں، جنہیں ان باتوں کی تمییز نہیں ہوتی تو اس کے لیے ایسا کرنے کا کیا حکم ہے؟
حیوانوں کے پالنے کا شرعی حکم
کیا حیوانات کے پالنے میں کوئی ممانعت ہے؟ اگر ان کے پالنے میں کوئی ممانعت نہ ہو اور فقط زنیت یا اچھی آواز سننے کی غرض سے (جیسے قناری یا مرغ عشق وغیرہ کا پالنا) ہو تو ان کو گھر میں رکھنے کا کیا حکم ہے؟
تفریح کے لئے حیوانوں کا پالنا
امام جعفر صادق علیہ السلام اپنی مشہور حدیث میں ارشاد فرماتے ہیں: ”بہتر ہے کہ انسان اپنے وقت کو چار حصّوں میں تقسیم کرے اور پھر وصیت فرماتے ہیں کہ ان چار میں سے ایک حصّے کو فقط تفریح میں صرف کرے“ یہ چیز اس بات کا پتہ دیتی ہے کہ تفریح، انسان خصوصاً جوانوں کے لئے ایک بہت ضروری چیز ہے، اور باعث ہوتی ہے کہ وہ دوسرے وظائف کو بہتر طور پر انجام دے، اس چیز کو مدّنظر رکھتے ہوئے کہ حیوانات کا پالنا ایک تفریح بھی ہے، اور اس میں خلقت خدا کے بارے میں علمی اور تحقیقی پہلو بھی پایا جاتا ہے، اس سے محبت اور روح کو تقویت ملتی ہے اور قدرت خدا وعجائب خلقت کا نظارہ بھی ہوتا ہے، تو اس سلسلے میں حضرتعالی کی کیا نظر ہے؟
حیوانات کے پالنے کا خرچ
حیوانات کے پالنے میں ہر مہینے ایک معیّن رقم خرچ کرنا پڑتی ہے، جیسے قناری یا طوطے کے لئے دانہ خریدنا، خرگوش کے لئے کاہو اور سبزہ خریدنا، اس طرح کے خرچ کا کیا حکم ہے؟
مسائل شرعی کا لحاظ رکھتے ہوئے کتّے کا پالنا
اگر کتّے کے رہنے کی جگہ کمرے سے باہر ہو مثلاً صحن میں یا گھر کے باغیچہ میں یا چھت کے اوپر اس کا کمرہ بنادیا جائے، طہارت اورنجاست کے مسائل کا خیال بھی رکھا جائے تو اس صورت میں اس کے پالنے کا کیا حکم ہے؟
کتّے کی قسموں کے حکم میں کوئی فرق نہ ہونا
مشہور ہے کہ ”تازی“ (شکاری کتّا) نجاست اور طہارت کے احکام میں دوسرے کتّوں سے مختلف ہے، شاید اس کی وجہ یہ ہو کہ عرب باشندے اسلام کے بعد بھی اس کو خیمے میں آنے جانے سے نہیں روکتے تھے، اور تازی کو ان کے ساتھ خیمے میں سونے کا حق تھا اور وہ اس کو خدا کی طرف سے ہدیہ سمجھتے تھے، کیا تازی کی نجاست میں اور دیگر کتّوں کی نجاست میں فرق پایا جاتا ہے؟